ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اسلام کبھی ہندوؤں کیلئے خطرہ نہیں ہندوستان میں حقوق انسانی کی صورتحال تشویشناک،منی شنکر ایئر نے پوچھا:کیا بلی کبھی چوہوں سے ڈرتی ہے ؟

اسلام کبھی ہندوؤں کیلئے خطرہ نہیں ہندوستان میں حقوق انسانی کی صورتحال تشویشناک،منی شنکر ایئر نے پوچھا:کیا بلی کبھی چوہوں سے ڈرتی ہے ؟

Mon, 27 Sep 2021 10:52:18  SO Admin   S.O. News Service

کولکاتہ ، 27؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)ملک میں حقوق انسانی کی صورت حا ل پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر منی شنکر ائیر نے کہا کہ فرقہ واریت کی آڑ میں ملک کے شہریوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہندوستان کی آزادی کے بعدسے اب تک اقلیتوں اور دیگرپسماندہ طبقات کو یکساں حقوق اور مواقع نہیں ملے ہیں مگر حالیہ دنوں میں حکومت میں فائز افراد جان بوجھ کر ایسا ماحول بنارہے ہیں جس سے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو خطرات لاحق ہیں۔

سابق مرکزی وزیرنے کلکتہ میں قائد اُردو شمیم احمد اور حقوق انسانی کی تحریک پر لکھی گئی انگریزی کتابA world Divided: Human right in an Unequal worldکی رسم کی اجرا کی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہارکررہے تھے۔انہوں نے ہندو پاک دوستی کی پُرزور وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی ایک شخصیت کے تناظر میں نہیں بننی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہندو پاک کی دوستی اور بہتر تعلقات دونوں ملکوں کے مفادات میں ہیں۔ انہوں نے بی جے پی لیڈروں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ واریت کی آڑ میں ہندوستان کے عام شہریوں کو حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو نفسیاتی خوف میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 85فیصد آبادی ہندوؤں کی ہے۔مگراس کے باوجود یہ خوف دلایا جارہا ہے کہ ہندو ازم ہی خطرے میں ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا کبھی بلی بھی چوہے سے ڈرتی ہے۔کیا اکثریت کبھی اقلیت سے خوف زدہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آبادی کا خوف غیر ضروری طور پر پیدا کیا گیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق مسلمانوں سے زیادہ ہندو، سکھ اور دیگر طبقات دوسری شادیاں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے6سوسالوں تک حکومت کی، اس کے باوجود بر صغیر میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح24فیصد ہی رہی۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام کبھی بھی ہندوؤں کیلئے خطرہ نہیں رہا۔

سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب نے کہا کہ ملک آج بھی گاندھی کے خوابوں کی تعبیر کرنے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دولت اور اقتدارکے جنون نے ملک کو آتش کدہ میں تبدیل کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اقتدار کی خاطر میں اترپردیش میں جو کچھ ہورہا ہے اور جس طریقے سے غیر قانونی طریقے سے گرفتاریاں ہورہی ہیں، اس سے یہ ذہن میں سوال پیدا ہونے لگا ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسل کو کس طرح کا ہندوستان دے رہے ہیں۔اس موقع پر شمیم احمد نے کہا کہ25سالوں کے سفر کے دوران مختلف مراحل آئے ہیں جس میں سخت آزمائش اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔مگر بزرگوں کی تربیت اور رہنمائی میں ہم نے بڑی بڑی منزلیں طے کی ہیں۔اردو تحریک زندگی کا شاندار تجربہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اردو تحریک کی سب سے بڑی خاصیت یہ تھی کہ اس تحریک میں ملک کے تمام طبقات بنگالی، ہندی اور دیگر زبان بولنے والے شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ اُردو کے حقوق کیلئے جوتا پالش کی تحریک میں کئی اہم ہندو لیڈر شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ہم نے مہا پنچایت کا انعقاد کیا۔اس پروگرام میں متعدد شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہارکیا ہے-


Share: